فلسطینی ذرائع کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مغربی گاؤں نبی صموئیل میں انتہاء پسند یہودیوں نے ایک فلسطینی اسکول کے قریب اپنے بچوں کو فائرنگ کی تربیت دینا شروع کردی جس سے فلسطینی بچوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
وادی حلوہ معلوماتی مرکز نے خلیل ابو عرقوب اسکول کے پرنسپل کے حوالے سے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے اسکول کے قریب ہی اپنی شکار کی بندوقوں سے اپنے بچوں کو فائرنگ کی تربیت دینا شروع کر رکھا ہے جس سے اسکول کے بچوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، ہر وقت بچوں میں کسی حادثے کا دھڑکا لگا رہتا ہے جس سے سب بچوں کی تعلیم شدید متاثر ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے تربیتی مقام اور اسکول کے درمیان کوئی دیوار تک نہیں صرف ایک باریک سی جالی ہے۔ ان تربیتی مشقوں میں لگ بھگ چالیس یہودی بچے شرکت کر رہے ہیں۔ ان نا تجربہ کاروں کی جانب سے کبھی بھی کوئی غلطی سرزد ہو سکتی ہے۔
مرکز کا کہنا ہے کہ اس سکول کے سامنے انتہاء پسند اور متشدد یہودی رہتے ہیں، یہودی بستی ’’کریات اربع‘‘ کے ان شرپسند یہودیوں کا اصل مقصد فلسطینی بچوں کو ڈرانا ہے
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین