اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ڈائریکٹر خارجہ تعلقات اسامہ حمدان نے قطر کے امیر شیخ حماد بن خلیفہ الثانی کی طرف سے اٹھائے گئے قدم کی تعریف کی اور قاہرہ میں فلسطینی کی تقسیم کو ختم کرنے کے لئے ایک منی عرب سمٹ منعقد کرنے کا مطالبہ کیا۔
حمدان نے بتایا کہ مسئلہ فلسطین کا کوئی بھی سیاسی حل فلسطین پر اسرائیلی تسلط ختم کرنے سے شروع ہوگا اور فلسطین کو صرف فلسطینیوں کا ملک رہنے دیا جائے۔
حماس کے عہدیدار نے بتایا کہ ” یہ بات واضح ہے کہ اوباما کے خطے کے دورے کی وجہ سے مفاہمت کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے اور میں یہ مانتا ہوں کہ اوباما صہیونی طاقتوں کی حفاظت اور بالادستی کو مضبوط کرنے کے لئے آئے تھے اور یہی ان کے ایجنڈا کا بنیادی نقطہ تھا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "اوباما کی محمود عباس سے ملاقات رسمی سی تھی اور اس کا کوئی نتیجہ نہیں تھا اور انہوں نے اپنی تقریر میں صہیونیت کی سیکیورٹی پر توجہ دی تھی، تو میں یہ سوچتا ہوں کہ امن عمل میں کسی سیاسی پیشرفت کا حاصل ہونا کسی دھوکے سے کم نہیں۔”
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین