اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے بدھ کے روز مغربی کنارے کے قدیم اور سب سے بڑے شہر الخلیل سے فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن محمد جمال نتشہ سمیت حماس کے پانچ معروف رہنماؤں کو گرفتار کرلیا جن میں استاذ عبد الخالق نتشہ، ڈاکٹر امجد الحموری، شیخ تحسین شاور اور جواد الجعبری شامل ہیں۔
الخلیل شہر کی جنوبی کالونی ’’عیصی‘‘ پر قابض فورسز نے دھاوا بولا اور پچپن سالہ رکن پارلیمان جمال نتشہ کے گھر میں گھس کر تلاشی لینا شروع کردی۔ اسرائیلی اہلکاروں نے جمال نتشہ کو حراست میں لینے سے پہلے ان کا کمپیوٹر اور دیگر سازوسامان بھی اپنے قبضے میں لے لیا۔
دوسری جانب حماس کےمعروف رہنما ڈاکٹر امجد الحموری کی اہلیہ نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے آج علی الصبح فجر کے وقت گھر پر حملہ کیا، شہر کی وسطی کالونی عین سارہ میں واقع اس گھر کی دیر تلاشی لی جاتی رہی اور پھر الحموری کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
ادھر شیخ عبدالخالق نتشہ کے قریبی ذرائع کاکہنا ہے کہ شہر کی جنوبی کالونی ’’الحاووز‘‘ میں اسرائیلی فوج نے ان کے گھر کا محاصرہ کرلیا اور آدھی رات کے بعد ڈیڑھ بجے انہیں گرفتار کیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے کئی سال حراست میں رکھنے کے بعد نتشہ کو 28 مارچ 2012 کو رہا کیا تھا۔
شہر کی وسطی کالونی حارۃ الشیخ پر بھی اسرائیلی فوجیوں کی بڑی تعداد نے حملہ کیا اور جواد الجعبر کو گرفتار کر لیا، انہیں اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام نے انہیں پابند سلاسل رکھا تھا۔
اسرائیلی فوج نے اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کی مقامی اسلامی خیراتی انجمن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ تحسین شاور کے گھر پربھی حملہ کیا۔ انہیں اس سے قبل بھی حراست میں رکھا جا چکا ہے۔
بشکریہ:مزکزاطلاعات فلسطین