مصری اٹارنی جنرل نے مصر کے جریدے ’’الاھرام العربی‘‘ کے ایڈیٹر ان چیف اشرف بدر کو رفح کراسنگ کے قریب مصری حدود میں ہونے والی کارروائی کے متعلق دستاویز تفتیشی مراکز میں جمع کروانے کا حکم دیدیا ہے۔
سن 2013 کے نوٹیفکیشن نمبر 764 کے مطابق اشرف بدر نے 13 اور 14 تاریخ کو مختلف ذرائع ابلاغ بالخصوص اپنے جریدے ’’الاھرام العربی‘‘ میں یہ معلومات پھیلائی تھیں کہ ان کے پاس رفح کے قتل عام کے بارے میں ایسی معلومات موجود ہیں جن کے ذریعے اس کارروائی میں شریک عناصر کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔ ’’آن لائن ٹی وی‘‘ کے پروگرام ’’ہیڈ لائن‘‘ سمیت بعض سیٹلائٹ چینلز پر یہ خبر نشر کی گئی تھی۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر اشرف بدر اپنے ان بیانات میں سچے ہیں تو اس سے حقیقت حال واضح ہوجائے گی جس کا تمام مصری شدت سے انتظار کر رہے ہیں، اس طرح اس بہیمانہ کارروائی کے مجرموں کو اپنے کیے کی سزا بھی مل جائے گی۔
پیغام کے آخر میں اس ضمن میں تحقیقات جلد از جلد کھولنے کی استدعا کی گئی اور اشرف بدر کو بلا کر ان سے ان کے بیانات کی وضاحت لینے اور ان کے پاس موجود دستاویز دیکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اس سے پہلے مصری فوجی عدالت کی کمیٹی کے سربراہ سابق بریگیڈئر عادل المرسی اس کارروائی میں حماس کے ملوث ہونے کی تردید کر چکے ہیں، تاہم مصر کے اخبارات اور دیگر ذرائع ابلاغ میں اس کارروائی میں حماس کے ملوث ہونے کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین