فلسطین کی معروف مزاحمتی تنظیم تحریک جہاد اسلامی نے مغربی کنارے کی فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اپنے جہادی کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ جہاد اسلامی کے جاری بیان میں اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز سے مجاہدین کی گرفتاری، تفتیش کے لیے طلبیوں اور ان پر تشدد کی کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔
جہاد اسلامی نے حماس کے سرگرم کارکن شہید محمود عادل الطیطی کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہادت پر کڑی تنقید کی۔ پچیس سالہ محمود الطیطی گزشتہ شام الفوار کیمپ میں ہونے والی جھڑپوں میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ کی زد میں آ کر شہید ہو گئے تھے۔
تحریک جہاد اسلامی نے کہا کہ شہید کو چند روز قبل ہی فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں سے رہائی ملی تھی، الطیطی ایک معروف مجاہد تھے جنہوں نے فلسطینی قوم کے مسئلے کا بھرپور دفاع کیا، انہوں نے فلسطینی اسیران کی مشکلات ختم کرنے کی شاندار جدوجہد کی تھی وہ خود بھی اسرائیلی جیلوں میں تین سال گزار چکے تھے۔
تحریک جہاد اسلامی نے زور دیا کہ فلسطینی شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ وہ قوم کی جدوجہد کے لیے ایندھن کا کام دے رہے تھے۔ انہوں نے اسیران کی مدد کے تحریک کی شمع روشن کی تھی۔
جہاد اسلامی نے واضح کیا کہ مسجد اقصی اور دیگر مقدس مقامات کو اسرائیل کے شکنجے سے چھڑوانے کا واحد راستہ صرف مزاحمت ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین