انسانی حقوق کی فلسطینی تنظیم نے بتایا کہ مقبوضہ بیت المقدس کی مرکزی عدالت نے فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن اور القدس سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر کو اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے لئے کام کرنے کی پاداش میں جمعرات کے روز فرد جرم عاید کی ہے۔
‘التضامن ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن’ نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں بتایا کہ القدس کی مرکزی عدالت نے مجلس قانون ساز کے رکن محمد طوطح اور القدس سے سابق وزیر خالد ابو عرفہ پر فرد جرم عاید کی ہے۔ فاؤنڈیشن کے مطابق صہیونی عدالت نے پی ایل سی کے رکن محمد طوطحا اور سابق وزیر ابو عرفہ پر الزام عاید کیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں حماس کی سرگرمیوں کو منظم کر رہے ہیں۔ نیز وہ اسرائیل میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔
دونوں فلسطینی رہنماؤں کے خلاف پیش کردہ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ "ملزمان اشتہاری ہیں۔ انہوں نے القدس میں ریڈ کریسنٹ دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا کیمپ میں حماس کے بعض ارکان سے ملکر صہیونی ریاست میں کالعدم تنظیم کے پروگرام منعقد کرائے۔
یاد رہے سابق وزیر اور رکن اسمبلی کو مقبوضہ بیت المقدس کی الیشخ جراح کالونی میں ریڈ کریسنٹ دفتر کے سامنے احتجاجی دھرنا کیمپ سے گزشتہ برس جنوری میں اسرائیلی اسپیشل فورس نے اغوا کر لیا تھا۔ یہ احتجاجی کیمپ اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ عرب علاقے سے پی ایل سی کے منتخب ارکان اور القدس سے تعلق رکھنے والے وزراء کے اسرائیلی شناختی کارڈ منسوخ کرنے کے فیصلوں کے خلاف مذمت کے لئے لگایا گیا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین