اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے پیر کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں حماس کے رہنماؤں کے خلاف بڑا آپریشن کیا، علی الصبح مختلف شہروں اور علاقوں میں کی گئی کارروائیوں میں حماس کے 23 رہنماؤں اور فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔ گرفتار افراد کو تفتیشی مراکز منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسیران امور اورانسانی حقوق کے مطالعاتی مرکز احرار کے ڈائریکٹر فواد خفش نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز کی کارروائیوں میں گرفتار کیے گئے افراد میں القدس سے رام اللہ کی جانب بے دخل کیے گئے رکن پارلیمان احمد عطون ،الخلیل سے تعلق رکھنے والے حاتم قفیشہ، محمد اسماعیل الطل اورنابلس کے معروف رہنما عدنان عصفور اور بکربلال بھی گرفتار کیے گئے۔ رام اللہ کے رہنما عمر جبرینی اور عدنان حصری بھی اسرائیلی فوج کے ہتھے چڑھ گئے۔
نابلس سے حماس کے رہنما شیخ سمیر بحیص اور بھاء کو اغوا کیا گیا۔ قلقیلیہ کے شیخ محسن حردان ، بیت لحم کے مامون محمد زواھرہ، الخلیل سے یونیورسٹی کے پروفیسر زین الدین شبانہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ نجاح یونیورسٹی کے طالب علم محمودعصیدہ کو نابلس سے جبکہ وائل عیسی عبیات اور محمد سلیم صباح بھی اسی شہر سے حراست میں لیے گئے۔
قریوت ٹاؤن میں حماس کے پانچ کارکنوں جہاد صلاح الدین بدوی، نضال صلاح بدوی، مجلی زھیر مجلی عیسی، قاھر احمد عبد اللہ معمر اور شاکر احمد سلیمان موسی کو گرفتار کر لیا گیا۔ فواد خفش کا کہنا ہے کہ حالیہ گرفتاریاں مغربی کنارے میں فلسطینی مفاہمت کو ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی قیادت سے استفسار کیا کہ وہ فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کی گرفتاری کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین