اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے شعبہ امور خارجہ کے نگران اسامہ حمدان مقبوضہ فلسطین میں صہیونی پراجیکٹ رو بہ زوال ہے۔ کامیابی فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمتی تحریک کا مقدر ہے کیونکہ اسے ہمارے دلیر بیٹوں سے اپنے خون سے سینچا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی تباہی کا مردانہ وار مقابلہ کیا ہے۔
خان یونس میں عوامی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے اسامہ حمدان کا کہنا تھا کہ اسرائیل دس برس سے زیادہ قائم نہیں رہ سکتا۔ ہماری اگلی ملاقات القدس الشریف میں ہو گی۔ ہم نے اسرائیلی زوال کے کاؤنٹ ڈاؤن کا آغاز کر دیا ہے اور اس امید کی تکمیل کی خاطر منصوبے بنانا شروع کر دیئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ فلسطین، امت اسلامیہ کا ایشو ہے۔ ہم اپنے اصولی موقف سے کبھی نہیں ہٹیں گے۔ جہاد ایک ایسا مسلمہ ایشو ہے کہ جس پر چلتے ہوئے ہم اپنی سرزمین صہیونی تسلط سے آزاد کرائیں گے۔
حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ عرب اور اسلامی دنیا میں آنے والی تبدیلیوں کے مسئلہ فلسطین اور اس کی دلیر مزاحمتی جدوجہد پر مثبت آثار مرتب ہوئے ہیں۔ ساری صورتحال سے مسئلے کو مزید تقویت مل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا دورہ غزہ دراصل مزاحمت کے توازن کی کامیابی ہے۔ فلسطینی مزاحمت حالیہ جنگ بندی میں اسرائیل کو اپنی شرائط اور ڈکٹیشن منوانے میں کامیاب ہوئی ہے۔ اسامہ حمدان نے مقامی عہدیداروں کے ہمراہ صہیونی تسلط سے آزاد کرائے علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس جگہ ملنے والی کامیابی قابل رشک ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین