بائیس جنوری کو اسرائیل میں ہونے والے پارلیمانی انتخاب میں ‘جیوش ہاؤس’ جماعت کے ایک امیدوار نے مسجد اقصی میں پہاڑی کے گنبد کو شہید کر کے اس کی جگہ یہودی معبد تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جیوش پارٹی کی سیاسی حریف حتنوا کے مطابق فلوریڈا میں ایک لیکچر کے دوران جیریمی جمپل نے علانیہ طور پر پہاڑی کے گنبد کو شہید کر کے اس کی جگہ یہودی معبد بنانے کی بات کی ہے۔
اس لیکچر کی ریکارڈنگ جمعہ کے روز اسرائیلی چینل 2 پر چلائی گئی۔ گیمپل اپنا لیکچر سننے والوں سے کہتا ہے کہ وہ تخیل میں لائیں کہ پہاڑی کا گنبد بمباری سے شہید کر دیا گیا ہو اور پھر بعد میں وہاں یہودی معبد کی تعمیر کی جگہ بن جائے۔
حتنوا پارٹی نے جمپل کو نااہل قرار دلوانے کے لئے اسرائیلی الیکشن کمیشن سے رابطہ کیا ہے کیونکہ پہاڑی کے گنبد سے متعلق ان کے خیالات سے خطے میں بڑے پیمانے پر تشدد کی لہر کا آغاز ہو سکتا ہے۔
اسرائیلی روزنامے یروشلم پوسٹ کے مطابق مشرق بیت المقدس کی بلدیہ نے باب العامود اور طر قصبات میں فلسطینیوں کے دو مساجد شہید کرنے کا حکم دیا ہے۔
اخبار کے مطابق مساجد کو شہید کرنے کا فیصلہ دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے اسرائیل لینڈ فنڈ کے ڈائریکٹر اریھا کنگ کی شکایت پر کیا گیا۔
اخبار نے اسرائیل میں مکانات مسماری مخالف کمیٹی کے سربراہ میئر مارگیلٹ کا بیان نقل کیا ہے جس میں انہوں نے مساجد کی شہادت کو دائین بازو کی صہیونی جماعتوں اور ان کے حامیوں کی خوشنودی کی خاطر اٹھایا گیا ہے جبکہ اس اقدام سے مشرق وسطی کے طول و عرض میں جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین