فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے قریب واقع ایک ہی فلسطینی گاؤں پر تیسری مرتبہ حملہ کردیا ہے۔
یہ آبادی فلسطینی شہریوں نے شہر کے شمال مغرب کے گاؤں بیت اکسا کے قریب بسائی تھی۔ شمالی القدس میں اسرائیلی نسلی امتیاز کی مظہر دیوار فاصل اور یہودی آباد کاری کے خلاف سرگرم قومی مہم کے ڈائریکٹر نبیل حبابہ نے بتایا کہ اسرائیلی اہلکاروں کی بڑی تعداد نے صبح سات بجے گاؤں پر حملہ کیا۔
ذرائع ابلاغ کو دیے گئے اپنے بیان میں نبیل حبابہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں نے گاؤں میں موجود انسانی حقوق کے رضا کاروں کی تصاویر اتار لی ہیں. اسی طرح اینٹوں سے تعمیر کی گئی ایک مسجد کی تصاویر بھی اتاری گئیں، اہلکاروں نے شہریوں کو آگاہ کیا کہ اب کسی کو بھی اسرائیلی فوج کی اجازت کے بغیر مسجد میں داخل نہیں ہونے دیا جائے۔ اسرائیلی فوج کے ان اقدامات کے خلاف فلسطینی شدید احتجاج کر رہے ہیں اور انہوں نے صہیونی فوج کے احکامات ماننے سے انکار کردیا ہے۔
یہودی آبادکاری مخالف قومی مہم کے رہنما نبیل حبابہ نے دو ٹوک انداز میں بتایا کہ الکرامہ گاؤں کے باسی اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے فلسطینی شہریوں اور عالمی رضا کاروں سے اپیل کی کہ اسرائیلی مظالم کیخلاف اس احتجاج میں شریک ہوں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین