اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی غزہ میں قائم حکومت نے 14 سے21 نومبر کے دوران شہر پراسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں ہونے والے جانی اورمالی نقصانات کے حتمی اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آٹھ روزہ جارحیت کے نتیجے میں 184شہری شہید اور 1399 زخمی ہوئے جبکہ بمباری سے شہر کی معیشت کو ایک ارب بیس کروڑ ڈالرز کا نقصان پہنچا ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہداء اور زخمیوں کی اکثریت مردوں پر مشتمل تھی۔ مجموعی طورپر87 فی صد مرد ہی اس جارحیت کا نشانہ بنے۔ اس کے علاوہ شہداء کی نصف تعداد بچوں اور عمر رسیدہ افراد پر مشتمل تھی، 88 فیصد شہری اسرائیلی بمباری میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔
ان کے جسم زخموں سے چور تھے۔ شہداء میں سے 28 فی صد کے سر اور گردن پر زخم آئے جو ان کے لیے جان لیوا ثابت ہو ئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ صہیونی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی معیشت کو 200 ملین ڈالرز کا نقصان پہنچا۔ ان میں پچاس کروڑ ڈالر کا براہ راست نقصان بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ پچاس کروڑ ڈالرز کا نقصان بالواسطہ طور پر پہہنچا۔ اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کے باعث مجموعی طورپر تمام فلسطینی شعبے بری طرح متاثر ہوئے لیکن صنعت وتجارت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔