اسرائیلی وزیر دفاع ایہود براک نے مقبوضہ مغربی کنارہ کے شہر القدس اور بیت لحم میں 523 نئی یہودی بستیاں تعمیر کرنے کی منظوری دی ہے۔ عبرانی اخبار ‘یدیعوت احرونوت’ کے مطابق یہودیوں کے لئے مجوزہ رہائشی یونٹس مذکورہ شہروں کی مغصوبہ اراضی پر قائم غوش عتصیون اور غفاعوت صہیونی بستیوں میں تعمیر کئے جائیں گے۔ نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کا فیصلہ اقوام متحدہ میں فلسطین کو غیر رکن مبصر ریاست قرار دلوانے سے قبل کیا گیا تھا۔ یہ منصوبہ یہودیوں کے لئے وزارت ہاؤسنگ کے پہلے سے اعلان کردہ 5760 رہائشی یونٹس میں شامل ہے۔اخبار کے مطابق منظور شدہ رہائشی یونٹس میں ایک ہزار مکانات شمالی مقبوضہ بیت المقدس کی ‘جفعات زیئف’ ، القدس کی جبل ابو غنیم میں ‘ہارحوما’ نابلس کے قریب ‘کارنی شومرون’ اور بیت لحم کے نزدیک ‘افرات’ یہودی بستیوں میں تعمیر کئے جائیں گے۔اخبار نے اپنے آن لائن ایڈیشن میں واضح کیا ہے کہ ‘جفاعوت’ یہودی بستی میں توسیع صہیونی حکومت کے لئے انتہائی اہم ہے کیونکہ اس کی تکمیل پر یہ علاقہ بذات خود مغربی کنارہ کا ایک مکمل شہر بن جائے گا۔ ایہود براک کا فیصلہ اسی فریم ورک کا پہلا مرحلہ ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین