اسٹڈی سینڑ کے انچارج ریاض الاشقر نے بتایا کہ سرطان زدہ اسیران کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ افراد قید و بند کی صعوبتیں اورسرطان کے مرض سے پیدا ہونے والی مشکلات کو بیک وقت برداشت کر رہے ہیں۔ اسرائیل ان کے علاج معالجے میں شرمناک تجاہل کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ریاض الاشقر نے مختلف اسرائیلی جیلوں میں سرطان کے مریض قیدیوں کی حالت زار پر الگ الگ روشنی ڈالنے ہوئے بین الاقوامی ہیلتھ آرگنائزیشن، ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز سمیت دیگر عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد اپنی معائنہ ٹیمیں اسرائیلی جیل بھیج کر قیدیوں کی حالت زار کا اندازہ کریں۔بہ قول ریاض الاشقر شدید علیل اسیروں کو صہیونی جیلر آہستگی کے ساتھ موت کے منہ میں دھکیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے میں سرطان کے مریض اسیروں کی فوری رہائی اور انہیں ضروری علاج معالجے کی سہولت فراہم وقت کی اہم ضرورت ہے۔