اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے پچیسویں یوم تاسیس کی تقریبات میں شرکت کے لیے جماعت کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بڑی تعداد میں اسلامی اور عرب ملکوں کے وفود کی غزہ کی پٹی میں آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک سیکڑوں وفود غزہ پہنچ چکے ہیں۔
توقع ہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل بھی آج ہی قاہرہ سےایک اعلٰی سطحی وفد کے ہمراہ رفح بارڈر کے راستے غزہ آئیں گے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں بیرونی ممالک سے آنے والے یکجہت کاروں اور وفود سے بھر چکا ہے اور ہرطرف حماس کے پرچم دکھائی دے رہے ہیں۔ فلسطینی سیاسی اور سماجی حلقے غیرملکی وفود کی اتنی بڑی تعداد کی غزہ آمد کو حماس کی عالمی اور علاقائی مقبولیت کا عکاس قرار دے رہے ہیں۔ پی آئی سی کے نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شام تک ہر چند منٹ کے وفقے کے بعد کسی عرب یا اسلامی ملک کا کوئی نہ کوئی وفد غزہ کی پٹی میں حماس کے مراکز میں پہنچ رہا تھا۔ باہر سے آنے والے غیرملکی شہری بھی اپنے سروں پر حماس اور فلسطین کے پرچم لپیٹ کر غزہ میں پہنچ رہے تھے۔ ادھر دوسری جانب حماس نے بھی مہمانوں کے استقبال کے لیے بھرپور تیاریاں کر رکھی ہیں۔ لوگوں کے رات کے وقت قیام کے لیے شہر کےو سط میں مختلف بڑے پارکوں اور گراؤنڈزمیں خیمے لگا کر ان میں مہمانوں کے قیام اور طعام کا بندوبست کیا گیا ہے۔ شہر میں حماس کے یوم تاسیس کے موقع پر مقامی شہری تو پہلے بھی حصہ لیتے ہیں لیکن پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ اسلامی اور عرب ملکوں سے وفود اتنی کثیر تعداد میں شہر میں پہنچ رہے ہیں جس سے محصورین غزہ کے جذبے اور جوش میں اور بھی اضافہ ہو رہا ہے۔