انڈونیشیا کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد اسپیکر پارلیمنٹ مرزوقی علی کی قیادت میں کل بدھ کو فلسطینی شہرغزہ کی پٹی کا دورہ کرے گا۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجلس قانون ساز کا کہنا ہے کہ انہوں نے انڈونیشیائی مہمانوں کے استقبال کے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈائریکٹر اطلاعات و نشریات ماجد ابو مراد نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں انڈونیشیا کی حکومت کی جانب سے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کی روانگی کا پیغام ملا ہے، جس کے بعد انہوں نے مہمانوں کے استقبال کی بھرپور تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
ماجد ابو مراد نے بتایا کہ انڈونیشین وفد کی قیادت اسپیکر اسمبلی مرزوقی علی کریں گے۔ یہ وفد فلسطینی اراکین قانون ساز اور وزیراعظم اسماعیل ھنیہ سے بھی ملاقات کرے گا۔ خیال رہے کہ نومبر کے وسط میں غزہ پر آٹھ دن تک جاری رہنے والے اسرائیلی حملے کے بعد انڈونیشیا کا یہ پہلا اہم ترین وفد ہے جو غزہ کا دورہ کر رہا ہے۔
فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ مہمان وفد غزہ کی پٹی میں صہیونی جارحیت کے نتیجے میں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کا بھی جائزہ لے گا اور اسپتالوں میں جنگ سے زخمی شہریوں کی عیادت بھی کرے گا۔ اس کے علاوہ شہداء کےلواحقین سے ملاقاتیں بھی ان کے شیڈول میں شامل ہوں گی۔
ماجد ابو مراد کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا کی جانب سے غزہ کی پٹی کے لیے مسلسل وفود کی آمد مسجد اقصیٰ کی آزادی کی طرف اہم پیش رفت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صہیونی حکومت ان وفود پر سخت سیخ پا ہو رہی ہے۔ انہوں نے عالم اسلام سے غزہ کی پٹی کے دورے جاری رکھنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ان دوروں سے فلسطینی عوام کو ایک نیا حوصلہ اور ولولہ مل رہا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین