قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہرغزہ کی پٹی کے ساحل کے قریب سمندر میں ماہی گیری کرنے والے کم سےکم انتیس فلسطینیوںکو حراست میں لے کرنامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے۔
انسانی حقوق کے اداروں کےمندوبین اور مقامی ذرائع کے مطابق صہیونی فوج نے فلسطینی ماہی گیروں کی نوکشتیوں کو قبضے میں لے کرانہیں بارود سے اڑا دیا۔
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اتوار کے روز صہیونی فوج کی بڑی تعداد نے غزہ کے ساحل پر فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیوں کا محاصرہ کیا اور انہیں سمندر کے اندر ہی سے جنگی کشتیوں میں ڈال کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ بعد ازاں ان کی شکار کی گئی مچھلیاں سمندر میں پھینک دی گئیں اور فلسطینیوں کی نو کشتیوں کو باروڈ سے اڑا دیا۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور ماہی گیروں کے خلاف جارحیت کی شدید مذمت کی ہے اور مصر سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کرکے فلسطینی ماہی گیروں کو تحفظ فراہم کریں۔
خیال رہے کہ قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی ماہی گیروں کے خلاف جارحیت کا سلسلہ کئی روز سے جاری رکھا ہوا ہے اب تک درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے کر انہیں نامعلوم مقامات پر لے جایا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں اور فلسطینی ماہی گیروں کے خلاف جارحیت ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہے جب فلسطینی مزاحمت کاروں اور صہیونی فوج کے درمیان ایک سیز فائر معاہدہ بھی چل رہا ہے۔ اس معاہدے کے رو سے اسرائیلی فوج چھ کلومیٹر سمندر میں فلسطینی ماہی گیروں کو مچھلیاں شکار کرنے کی اجازت دیں گے لیکن صہیونی بدنیتی سے اس سے صاف ظاہر ہو رہی ہے کہ قابض فوجی ساحل پر کھڑے فلسطینیوں کو بھی گرفتار کر لیتی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین