یورپی یونین کا ایک اعلیٰ سطحی وفد ہفتے کی شام مصر کے راستے رفح بارڈر سے فلسطینی محصور اور جنگ زدہ شہرغزہ کی پٹی میں پہنچا ہے۔
وفد میں یورپی یونین کے اراکین پارلیمان، سیاسی رہ نما، انسانی حقوق کے کارکن اور میڈیا کے نمائندے شامل ہیں۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رفح بارڈر سے غزہ داخلے کےبعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفد کے اراکین نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد شہر میں پچھلے ماہ اسرائیلی فوج کی جارحیت اور غارت گری کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کا جائزہ لینا ہے۔ وہ دورے کے دوران سولین کو تباہ کن ہتھیاروں سے نشانہ بنانےاور بے گناہ لوگوں کے قتل عام کے بارے میں ایک رپورٹ بھی تیار کریں گے جسے بعد ازاں یورپی یونین کی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔خیال رہے کہ 14 سے 21 نومبر کو صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی پر ہزاروں حملے کر کے 200 شہریوں کو شہید اور 1400 کو زخمی کر دیا تھا۔ حملے میں اربوں ڈالرز انفراسٹرکچر بھی تباہ کیا گیا۔ صہیونی جارحیت کے بعد کسی اعلیٰ اختیاراتی یورپی وفد کا یہ پہلا دورہ غزہ ہے۔ یورپی وفد دورے کے دوران حماس کی قیادت اور فلسطینی حکومت کے سربراہ اسماعیل ھنیہ سے بھی ملاقات کرے گا۔