اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے غزہ جنگ میں اپنی ہزیمت کے بعد مغربی کنارے میں مزاحمت کار تنظیموں کی حمایت کرنے والے فلسطینی شہریوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کر رکھا ہے۔
بدھ کے روز بھی مختلف شہروں اور دیہاتوں سے مزید گیارہ افراد اغوا کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام کی جانب منتقل کر دیے گئے ہیں۔ عبرانی زبان میں نشر ہونے والے ایک اسرائیلی ریڈیو چینل نے بتایا کہ پانچ افراد کو الخلیل جبکہ بقیہ کو دیگر علاقوں سے حراست میں لیا گیا۔
الخلیل کے مقامی ذرائع کے مطابق صہیونی فورسز نے شہر سے عمار شبانہ نامی نوجوان اور اس کے بھائی کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام منتقل کر دیا ہے۔ صہیونی جیلوں سے رہا ئی پانے والے ثاثر زیاد فاخوری، پچیس سالہ، کو بھی دوبارہ حراست میں لے لیا گیا، وہ اپنی متعدد مرتبہ کی گرفتاریوں کے دوران تین سال پہلے بھی صہیونی عقوبت خانوں میں صہیونی ظلم و تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں۔الخلیل سے چوتھے گرفتار ہونے والا نوجوان تیئیس سالہ حمزہ عبد الجبار کو بھی اس سے قبل گرفتار کیا جا چکا تھا۔
بیت لحم کے ذرائع کے مطابق اس شہر سے بھی دو نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا، نابلس میں ہمارے نمائندے نے بتایا کہ یہاں کے ایک ٹاؤن قریوت سے خلیل معن موسی نامی اٹھارہ سالہ نوجوان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی ویب سایٔٹ ”وگرنہ” نے صہیونی پولیس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ رات الجلیل سے بھی دو نو عمر نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین