مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کی شام سیکڑوں فلسطینی رام اللہ میں اسرائیل کی بدنام زمانہ عوفر جیل کے باہر صہیونی فوج کی دہشت گردی کے خالف احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے۔ مظاہرین غزہ کی پٹی میں اپنے بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے تھے اور عوفر جیل میں قید اپنے عزیزوں پر مظالم بند کرنے اور انہیں کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ صہیونی فوج کی بڑی تعداد نے جیل کے باہر نعرے بازی کرنے والے سیکڑوں افراد کو گھیرے میں لیا۔
جس کے بعد ان پر زہریلی اشک آور گیس، ربڑ کی گولیوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا گیا۔ آنسو گیس کے شیل پھٹنے سے کئی افراد دم گھٹنے سے متاثر ہوئے ہیں تاہم ربڑ کی گولیاں لگنے اور لاٹھی چارج کے نتیجے میں گیارہ افراد کو گہرے زخم آئے ہیں۔ تمام زخمیوں کو رام اللہ کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے، جہاں ان میں سے چار کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کے بعد ملک بھرمیں صہیونی فوج گردی اور بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ یہودی فوج ’’ظالم مارے اور رونے بھی نہ دے‘‘ کے مصداق فلسطینیوں کو مظاہروں کی اجازت بھی نہیں دے رہی ہے۔