فلسطینی شہرغزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی بدھ کی شام سے جاری تازہ یلغار جاری ہے۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں کم سے کم آٹھ افراد شہید اور نوے زخمی ہوگئے ہیں۔ رات بھرغزہ شہر زور دار دھماکوں سے لرزتا رہے۔ شہرکے مختلف اطراف میں را گئے 55 حملے
کیے گئے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ اسپتال ذرائع نے قابض فوج کے حملوں میں آٹھ شہریوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ شہداء کی شناخت محمد حامد صبحی الہمض، محدم ہانی ابراہیم کسیح، عصام محمود احمد ابو المعزہ، ھبہ شہراوی، ایک بچی زنان یوسف عرفات، شیرخوار عمر جہاد المشہراوی اور پیسنٹھ سالہ محمود بو صواوین کے ناموں سے کی گئی ہے۔
ادھر فلسطینی وزیر صحت ڈاکٹر مفید المخلاتی نے اسرائیلی فوج کے حملوں اور تازہ جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے قابض فوج کی براہ راست جنگ قراردیا ہے۔ ڈاکٹر مفید کا کہنا ہے کہ غزہ پرتازہ حملوں نے سنہ 2008ء کے آخر میں غزہ کی پٹی پرمسلط جنگ کی یاد تازہ کردی ہے، بائیس روز تک جاری رہنے والی اس جنگ میں 1520 شہری شہید اور 5000 زخمی ہو گئے تھے۔
وزارت صحت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی پرصہیونی فوج کے تازہ حملے پرلے درجے کی جارحیت ہے۔ رات گئے بمباری میں فلسطینی مزاحمت کاروں کےمراکز کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ قابض فوج کی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی اکثریت مزاحمت کاروں پر مشتمل ہے جبکہ کئی خواتین اور کم سن بچے بھی شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ قابض صہیونی فوج کے بدھ کی شام غزہ کی پٹی میں حماس کے ملٹری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر احمد الجعبری کو ایک قاتلانہ حملے میں شہید کردیا تھا۔ الجعبری کی کار کو میزائل حملے کا اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ شہر کے وسط میں اپنے گھرکی جانب جا رہے تھے۔