اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے مصری قبطیوں کے نئے روحانی پیشوا بشپ الانبا تاضروس الثانی کے انتخاب پر قبطی برادری کو تہنیتی پیغام بھیجا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم مصری آرتھوڈوکس اور قبطی برادری کے باشندوں کو نئے روحانی پیشوا کے انتخاب پر مبارک باد پیش کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ نئی پیشوا مصر کےمسلمان عوام اور فلسطینیوں کے ساتھ اچھے تعلقات کے قیام میں موثرکردارا ادا کریں گے۔
حماس نے نئے قبطی پیشواء کی مسئلہ فلسطین کے خدمت کی توفیق کی دعا کی اور کہا کہ اللہ کرے کہ الانبا تواضروس بھی بابا شنودہ ہی کےنقش قدم پرچلتے ہوئے اسرائیل سے تعلقات کے بائیکاٹ کے فیصلے پرقائم رہیں اور مسیحی زائرین کو اس وقت تک مقبوضہ بیت المقدس میں نہ بھیجنے کے فیصلے پرقائم رہیں جب تک مقدس شہر صہیونیوں کے تسلط سے آزاد نہیں ہوجاتا۔
خیال رہے کہ مصر میں بشپ الأنبا تواضروس کو قبطی عیسائیوں کا نیا روحانی پیشوا منتخب کر لیا گیا ہے۔ وہ پوپ شینودہ کے جانشین ہوں گے جو مارچ میں انتقال کر گئے تھے۔
قبطی چرچ کے نئے پوپ کے انتخاب کے لیے تین نام شارٹ لسٹ کیے گئے تھے۔ ان میں سے صوبہ نیل ڈیلٹا سے تعلق رکھنے والے پوپ الأنبا تواضروس کا انتخاب ایک نو عمر لڑکے نے قرعہ کے ذریعے کیا ہے۔ اس لڑکے کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تھی اور اس کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اللہ نے نئے پوپ کے انتخاب کے لیے اس کی رہ نمائی کی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین