فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں اسرائیلی جیل عوفر کے باہر فلسطینی اسیران کےاہل خانہ کی جانب سے لگائے گئے احتجاجی کیمپ پر صہیونی فوجیوں نے حملہ کیا ہے
جس کے نتیجے میں کم سے کم دس فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں۔ قابض فوج نے جیل کے باہر لگائے گئے احتجاجی کیمپ کو بھی اکھاڑ پھینکا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی شہریوں نے کئی روز سے جیل کے باہر بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ یکجہتی کے لیے ایک احتجاجی کیمپ لگا رکھا تھا جس میں سینکڑوں افراد شریک تھے۔ منگل کے روز قابض فوج نے کیمپ پردھاوا بول دیا اور مظاہرین کو وحشیانہ انداز میں تشدد کا نشانہ بنایا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا گیا، اشک آور گیس کے گولے پھینکے گئے اور ربڑ کی گولیاں چلائیں جن کے نتیجے میں کم سے کم دس افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو رام اللہ کے مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے جن میں سے بعض کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔
تشدد کا نشانہ بننے والوں میں کئی خواتین بھی شامل ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض صہونی فوجی مظاہرین کو سڑکوں پر گھسیٹتے رہے اور انہیں بری طرح زد و کوب کیا گیا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین کا احتجاجی کیمپ ایک ایسے وقت میں اکھاڑ پھینکا ہےجب 85 دن سے مسلسل بھوک ہڑتالی اسیر سامرالعیساوی کو صہیونی حکام کی جانب سے رہا کرنے کے بجائے ان کا جوڈیشل ٹرائل شروع کر دیا ہے۔ فلسطینیوں نے سامر کے ساتھ برتے جانے والے ظلم پرسخت احتجاج کیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین