سید حسن نصر اللہ کے خطاب کا وہ حصہ جو جاسوسی ڈرون طیارے سے متعلق ہے۔
گفتگو کا خلاصہ اور اھم نکات
حزب اللہ نے لبنان سے اسرائیلی ناقابل تسخیر باڈر کو کراس کر کے سینکڑوں کلومیٹر دشمن کی سرزمین کے اندر جاکر دشمن کے علاقے کی مکمل چھان بین کی اہم معلومات ارسال کی یہاں تک کہ دشمن نے اسے مار گرایا۔
جاسوسی ڈرون طیارے کی یہ پروازیں نہ پہلی ہیں اور نہ ہی یہ آخری ہوگی ہم نے اس آپریشن کا نام ایک شہید کے نام پر ایوب رکھا ہے جبکہ ایوب نبی حضرت ایوب کا نام بھی جو صبر اور برداشت اور استقام
ت کی علامت ہے پس اس آپریشن کا نام شہید ایوب حسین کے نام پر رکھا گیا ہے۔
یہ ڈرون طیارہ ایرانی ساخت ہے جیسے حزب اللہ کے ماہرین نے اپنی ضرورت کے مطابق ڈیزائن کیا ہے ،اس طیارے نے اسرائیل کی تمام سیکوریٹی باڈرز اور ریڈارز کو چکما دیا اور اپنی مہم پوری کی لیکن اسرائیلی اپنی عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ اسے وقت سے پہلے ہی گرادیا۔
ہم اپنی طاقت کا کچھ حصہ منظر عام پر لے آرہے ہیں لیکن اس کا بڑا حصہ ابھی پوشیدہ ہے جو کسی بھی وقت سرپرائز کے طور پر سامنے آئے گا۔
ہم اسرائیل پر چھوڑ دیتے ہیں کہ وہ اس گرے ہوئے طیارے کوپرکھیں اور ہماری ٹیکنالوجیکل ترقی کااندازہ لگا لیں۔
یہ آپریشن حزب اللہ کے جوانوں کی سائنسی ترقی اور پیشرفت کی ایک بڑی دلیل ہے جو اس طیارے کو لبنان سے کنٹرول کر رہے تھے ،یہ اسرائیل کی ان فضائی خلاف ورزیوں کا جواب ہے جو وہ لبنان کی فضائی حدود کے خلاف ہمیشہ سے کرتا آیا ہے ،ہم حق رکھتے ہیں کہ اس کا جواب دیں اور انشاء اللہ ہم آیندہ جب بھی جہاں پر چاہیں اس طیارے کو بھیج دینگے یہاں تک کہ اسرائیل دور دراز جزائر تک یہ پرواز کرے گا اسرائیل جھنڈے کے اپر سے گذرے گا۔
ہم اپنے ان جوانوں کے شکر گذار ہیں جو شب و روز اس قسم کے مشن پر محنت کر رہے ہیں۔
میں یہاں ایک اور بات بتادوں ہمارے جوان لبنانی حالات کے تحت شعاع نہیں جاتے بلکہ ہمیشہ حالات کیسے بھی ہوں اپنے کاموں کو جاری رکھتے ہیں سوچتے ہیں پلاننگ کرتے ہیں دشمن پر نظر رکھتے ہیں۔
یہ ڈرون طیارہ ایرانی ساخت ہے جیسے حزب اللہ کے ماہرین نے اپنی ضرورت کے مطابق ڈیزائن کیا ہے ،اس طیارے نے اسرائیل کی تمام سیکوریٹی باڈرز اور ریڈارز کو چکما دیا اور اپنی مہم پوری کی لیکن اسرائیلی اپنی عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ اسے وقت سے پہلے ہی گرادیا۔
ہم اپنی طاقت کا کچھ حصہ منظر عام پر لے آرہے ہیں لیکن اس کا بڑا حصہ ابھی پوشیدہ ہے جو کسی بھی وقت سرپرائز کے طور پر سامنے آئے گا۔
ہم اسرائیل پر چھوڑ دیتے ہیں کہ وہ اس گرے ہوئے طیارے کوپرکھیں اور ہماری ٹیکنالوجیکل ترقی کااندازہ لگا لیں۔
یہ آپریشن حزب اللہ کے جوانوں کی سائنسی ترقی اور پیشرفت کی ایک بڑی دلیل ہے جو اس طیارے کو لبنان سے کنٹرول کر رہے تھے ،یہ اسرائیل کی ان فضائی خلاف ورزیوں کا جواب ہے جو وہ لبنان کی فضائی حدود کے خلاف ہمیشہ سے کرتا آیا ہے ،ہم حق رکھتے ہیں کہ اس کا جواب دیں اور انشاء اللہ ہم آیندہ جب بھی جہاں پر چاہیں اس طیارے کو بھیج دینگے یہاں تک کہ اسرائیل دور دراز جزائر تک یہ پرواز کرے گا اسرائیل جھنڈے کے اپر سے گذرے گا۔
ہم اپنے ان جوانوں کے شکر گذار ہیں جو شب و روز اس قسم کے مشن پر محنت کر رہے ہیں۔
میں یہاں ایک اور بات بتادوں ہمارے جوان لبنانی حالات کے تحت شعاع نہیں جاتے بلکہ ہمیشہ حالات کیسے بھی ہوں اپنے کاموں کو جاری رکھتے ہیں سوچتے ہیں پلاننگ کرتے ہیں دشمن پر نظر رکھتے ہیں۔