فلسطین میں مسلمانوں کے دوسرے مقدس ترین مقام مسجد ابراھیمی کیخلاف اسرائیلی جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں۔ جلیل القدر پیغمبر حضرت ابراھیم علیہ السلام سے منسوب اس مسجد میں یہودیوں کے داخلے
کی خاطر گزشتہ ماہ اسرائیل نے 74 مرتبہ اس مسجد کی اذان پر پابندی عائد کی۔
یاد رہے کہ سن 1994ء میں ایک یہودی کی فائرنگ سے 29 نمازیوں کی شہادت کے واقعے کے بعد سے اسرائیل نے اس مسجد کو یہودیوں اور مسلمانوں میں تقسیم کردیا ہے۔ صہیونی حکومت آئے روز اس مسجد میں یہودیوں کو عبادت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اسے مسلمانوں کے بند کردیتی ہے۔
’’الخلیل تعمیر نو فاؤنڈیشن‘‘ نے بتایا کہ گزشتہ ماہ بھی مضحکہ خیز وجوہات کی بنا پر مسلمانوں کے مسجد ابراھیمی میں داخلے پر پابندی عائد کرنے اور اس تاریخی مسجد سے بلند ہونے والی صدائے تکبیر کو دبانے کا سلسلہ جاری رہا۔ یہودیوں کو خوش کرنے کے لیے 74 مرتبہ مسجد سے اذان کی صدا بلند کرنے سے روک دیا گیا۔
حرم ابراھیمی کے خدمت گاروں کے ڈائریکٹر الحاج حجازی ابو سنینہ نے بتایا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے مسجد ابراھیمی کی اذانوں پر پابندی کا سلسلہ تیز ہوتا جارہا ہے اور ستمبر کے مہینے کے میں گزشتہ چند ماہ کی نسبت زیادہ مرتبہ اذان کی آواز کو دبایا گیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین
