فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت‘‘حماس’’ کی حکومت کے وزیر برائے مذہبی امور و اسلامی اوقاف ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ قاہرہ میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کی ہے۔
دونوں وزراء کے درمیان ہونے والی بات چیت میں غزہ کی پٹی میں تحفیظ القرآن اور دینی مدارس کا نیٹ ورک وسیع کرنے پراتفاق کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزیرڈاکٹر اسماعیل رضوان ہفتے کی شام قاہرہ پہچنے تھے جہاں نے اتوار کے روز اپنے ہم منصب ڈاکٹر طلعت عفیفی اور ملک کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ الازھر کے سربراہ الشیخ احمد الطیب سے بھی ملاقات کی۔
مصری حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی، اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی، شہر میں تعلیمی حالت اور دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر مصری وزیر نے ڈاکٹر اسماعیل رضوان کو یقین دہانی کرائی کہ ان کی حکومت غزہ کی پٹی میں دینی مدارس کے قیام میں حماس کی حکومت کی مدد جاری رکھے گی۔ انہوں نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی پابندیوں کی بھی مذمت کی اور فلسطینیوں کے لیے ایک بحران قراردیا۔
فلسطینی وزیر ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے مصری حکام سے ملاقات میں غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحدی گذرگاہ رفح بارڈر پردو طرفہ آمد و رفت میں شہریوں کو درپیش مشکلات سے بھی آگاہ کیا۔
مصری حکام نے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں مساجد کا نیٹ ورک وسیع کرنے اور اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والی مساجد کی تعمیرنو میں بھی مدد کریں گے۔ اس کےعلاوہ قرآن آڈیٹوریم اور مراکز دعوت و ارشاد بھی قائم کیے جائیں گے، جہاں بالغ افراد کے لیے دینی تعلیم کا اہتمام کیا جائے گا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین