یرغمالیوں سے متعلق معاملات کے انچارج اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) رہنما ڈاکٹر اسامہ المزینی نے بتایا ہے کہ اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے سے متعلق مصر کی معیت میں جرمنی کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات امید افزاء ہیں تاہم ابھی تک بات چیت کسی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچی- المزینی نے قدس سینٹ میں شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ تحریک حماس کے مطالبات سے متعلق جرمن حکام سے تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور مذاکرات نہایت تیزی سے گے بڑھ رہے ہیں- انہوں نے کہا کہ چند ایک معاملات پر اختلاف رائے اسرائیل سے حتمی سمجھوتے کی راہ میں رکاوٹ ہیں- مثال کے طور پر اسرائیل 1948ء کی مقبوضہ فلسطینی سرزمین کے قیدیوں کو فہرست سے نکالنا چاہتا ہے اور حماس اپنے اس مطالبے سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں- ایک اسرائیلی فوجی جون 2006ء سے غزہ کی پٹی میں حماس کی تحویل میں ہے اور حماس اس کی رہائی کے عوض 1 ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کررہی ہے-