اسرائیل کے ایک اعلی سیاسی ذریعے نے مصری صدر محمد مرسی کی جانب سے مصری آرمی چیف اور وزیر دفاع کو برخاست کرنے اور عبوری آئین کو منسوخ کرنے کے فیصلے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے ان کا متعصبانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔
اسرائیلی ریڈیو نے اپنی صبح کی نشریات میں اسرائیلی اعلی اختیاراتی شخصیت کے حوالے سے بتایا کہ اس فیصلے نے اسرائیل کے فیصلہ سازوں کو حیران کردیا ہے جو اس فیصلے کو مصر کا ایک اور انتہاء پسندانہ اقدام قرار دے رہے ہیں۔
اسرائیلی ذرائع نے امید کا اظہار کیا کہ مصر کی نئی عسکری قیادت اسرائیل کے ساتھ سکیورٹی تعاون کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اسرائیل کا امن برقرار رکھنے کیلئے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کی یقین دہانی کروائے گی۔ انہوں نے اہداف کے حصول کے لیے مصری حکومت کی نیت پر شکوک کا اظہار کیا۔ قبل ازیں مصر کے صدر محمد مرسی نے اپنے خصوصی اعلیٰ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے وزیر دفاع فیلڈ مارشل محمد حسین طنطاوی اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سامی عنان کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا تھا ۔۔ اس کے ساتھ صدر نے فوجی کونسل کے جاری کردہ آئینی اعلامیے کو بھی منسوخ کر دیا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین