فلسطین میں قبلہ اول کے تحفظ اور اس کی تعمیر ومرمت کے ذمہ دار ادارے اقصیٰٰ فاؤنڈیشن نے انکشاف کیا ہے کہ یہودی تنظیمیں آج پیرکے روز سے اسرائیلی پارلیمنٹ ہاؤس میں ایک اجلاس منعقد کررہی ہیں
جس میں مسجد اقصیٰ پرمستقل قبضے سے متعلق امور پرغور وخوض کیاجائے گا۔ کنیسٹ کے کوری ڈور میں ہونے والے اس اجلاس میں انتہا پسند رکن پارلیمنٹ "میخائل بن اریہ” اور "اریہ الداد” سمیت بیت المقدس کو یہودیانے کے لیے کوشاں اور فلسطین میں یہودی اور تلمودی تعلیمات کے فروغ میں سرگرم عناصر کی بڑی تعداد شریک ہوگی۔ اجلاس میں مقبوضہ فلسطین میں اسلامی تحریک اور اس کے ذیلی اداروں کی جانب سے قبلہ اول کے تحفظ کے لیے کی جانے والی کوششوں کو روکنے اور مسجد اقصیٰ کی طرف یہودیوں کی زیادہ سے زیادہ آمد کو یقینی بنانے پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتہا پسند یہودی تنظیمیں فلسطین میں تحریک اسلامی کی کاوشوں کو شدید تشویش کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔ حال ہی میں مسجد اقصیٰ میں "الاقصیٰ چائلڈ فسٹیول فنڈ” کا انعقاد کیاگیا، میلے میں ہزاروں کی تعدا دمیں بچوں اور ان کے والدین نے شرکت کی۔ اس موقع پربچوں کو قبلہ اول کی اہمیت مسلمانوں کے اس کے ساتھ تعلق کو روشناس کیا گیا۔ اس دوران یہ واضح کیاگیا کہ مسجد اقصیٰ پرصرف اور صرف مسلمانوں کا حق ہے کسی دوسری قوم کا اس پرذرا برابر حق نہیں۔ مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اس قسم کی سرگرمیوں پراسرائیلی انتہا تنظیمیں سیخ پا ہیں اور وہ مختلف حیلوں بہانوں سے اسلامی تحریک پرپابندی عائد کرنا چاہتی ہیں۔