اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل اتوار کے روزمصر کے دارالحکومت قاہرہ سے قطر روانہ ہوگئے ہیں۔
اتوار کو انہوں نے جماعت کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ ترکی کے وزیرخارجہ احمد داؤد اوگلو سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں فلسطین کی موجودہ صورت حال، فلسطینیوں کو صہیونی ریاست کی جانب سے درپیش چیلنجز اور عالمی برادری کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے حل کے سلسلے میں کیے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قبل ازیں حماس کے وفد نے مصری صدر ڈاکٹر محمد مرسی سے ایوان صد میں ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں بھی فلسطین کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
بعد ازاں حماس کےوفد کی ملاقات اخوان المسلمون کے مرشد عام ڈاکٹرمحمد بدیع کے ساتھ ہوئی۔ ڈاکٹر محمد بدیع نے یقین دلایا کہ ان کی جماعت فلسطینیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے فلسطینی سیاسی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
مصر کے دورے کے دوران خالد مشعل نے اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکرٹری پروفیسر اکمل الدین احسان اوگلو سے بھی بات چیت کی ۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان فلسطین کے بارے میں ہوئے تبادلہ خیال کے دوران علاقائی اور عالمی امور بھی زیربحث آئے۔ او آئی سی کے سربراہ نے حماس کے لیڈر کو یقین دلایا کہ اسلامی تعاون تنظیم مسئلہ فلسطین کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو سنگین سازش قرار دیتے ہوئے انہیں فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین