اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” نے اسرائیلی اخبارات میں شائع ان خبروں کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ حال ہی میں حماس کے رہ نما
خالد مشعل نے اپنے دورہ مراکش کے دوران رباط میں ایک اعلٰی صہیونی شخصیت سےملاقات کی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی اخبارات اور مراکش کے اخبار "الصباح” میں خالد مشعل کے صہیونی شخصیت سے مصافحے اور اس سے ملاقات کے بارے میں جو خبریں شائع ہوئی ہیں وہ حماس کی قیادت کے بارے میں مروجہ پروپیگنڈے کا حصہ ہیں۔ حماس ان افواہوں کی سختی سے تردید کرتی ہے۔
خیال رہے کہ مراکش کے ایک عربی اخبار”الصباح” نے اپنی منگل کی اشاعت میں ایک خبر شائع کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ خالد مشعل نے گذشتہ ہفتے اپنے دورہ مراکش کے دوران اسرائیل کی ایک اعلٰی شخصیت کے ساتھ مصافحہ کیا اور بعد ازاں کچھ دیر ان کے درمیان ملاقات جاری رہی۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جس اعلیٰ شخصیت کی ملاقات کا حوالہ دیا گیا ہے اس کا نام "عوفیر برانچائن” بتایا گیا ہےجو سابق اسرائیلی وزیراعظم ازحاق رابین کا مشیر خاص رہ چکا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری بیان میں اس خبر کے رد عمل میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی لیڈر شپ کے ساتھ ملاقات نہ کرنے کے بارے میں حماس ک پالیسی ناقابل تغیرہے۔ اگر کسی ذرائع سے اس طرح کی خبر اخبارات نےشائع کی ہے تو وہ حماس کےخلاف روایتی صہیونی میڈیا کے پروپیگنڈے کا حصہ ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین