فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکن اور سماجی رہ نما عبدالناصر فروانہ کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز صہیونی عدالت سے دو فلسطینی
اراکین قانون ساز کونسل خلیل الربعی اور ناصرعبدالجواد کی رہائی کے بعد اب بھی اسرائیلی جیلوں میں 22 رکن اسمبلی قید ہیں۔ان میں فلسطینی اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک بھی شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق فلسطینی تجزیہ نگار نے بتایا کہ گذشتہ چند ایام میں صہیونی جیلوں سے پانچ اراکین قانون ساز کونسل کو رہا کیا گیا ہے، ان میں الخلیل کے خلیل الربعی،ناصر عبدالجواد اور دیگر شامل ہیں جبکہ بائیس اراکین ابھی تک اسرائیل کی جیلوں میں انتظامی حراست میں ہیں۔
ناصرفروانہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں زیرحراست بیشتر اراکین اسمبلی کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘حماس’’ کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے ٹکٹ پر سنہ 2006ء کے انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔ تمام محروسین اراکین کا تعلق مقبوضہ غرب اردن سے ہے۔ حماس کے علاوہ احمد سعدات پیپلز فرنٹ کے سیکرٹری جنرل ہیں جبکہ فتح کے دو اراکین مروان برغوثی اور جنال الطیراوی بھی شامل ہیں۔
انسانی حقوق کے مندوب نے فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل کی بغیر کسی الزام کے جیلوں میں بندش اور حراست کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ اپنے ایک بیان میں مسٹر فروانہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل کو بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھ پارلیمنٹ کے بارے میں عالمی اصولوں اور معاہدوں کو پامال کرنا شروع کر رکھا ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2006ء میں فلسطین میں ہوئے پارلیمانیا نتخابات میں فلسطین کی منظم مذہبی سیاسی اور عسکری تنظیم اسلامی تحریک حماس کو بھاری اکثریت حاصل ہوئی تھی۔ لیکن حماس کےاراکین کی کامیابی کے بعد اسرائیل نے ان میں سے پچاس کے لگ بھگ اراکین کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان میں فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک بھی شامل ہیں، جنہیں گذشتہ برس رہا کرنے کے چھ ماہ بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین