اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں حماس اور فتح کے وفود کے مابین متعدد ملاقاتیں ہونگی
جس کا مقصد فلسطینی تنظیموں کے اختلافات کو ختم کرکے مفاہمت کو تکمیل تک پہنچانا ہے۔
بدھ کے روز فلسطینی ذرائع ابلاغ میں شائع حمدان کے بیان کے مطابق حماس اور فتح کے مابین رابطے اب بھی جاری ہیں اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کے درمیان قاھرہ میں ملاقات کے لیے معاملات طے کیے جا رہے ہیں۔ اسامہ حمدان نے بتایا کہ اسرائیل، امریکا اور دیگر بیرونی ممالک کے دباؤ کے سبب ان دنوں فلسطینی گروپوں کے درمیان مفاہمت سخت دور سے گزر رہی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مصر میں آنے والی حالیہ تبدیلی اور اخوان المسلمین کے صدر کے منتخب ہونے کے بعد مسئلہ فلسطین پر مثبت اثرات مرتب ہونگے اور مصر حماس اور فتح کے مابین متنازع معاملات کو ختم کرنے اور مفاہمت میں رکاوٹ بننے والے بیرونی دباؤ کے خلاف کام کریگا۔ آئندہ ہونے والی ملاقاتوں کے مابین کونسے موضوع زیر بحث آئینگے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ فلسطینی صدر محمود عباس کی سربراہی میں قائم عبوری حکومت کے وزراء کے نام، سکیورٹی معاملات اورمغربی کنارے میں سیاسی گرفتاریاں ملاقاتوں کے اہم موضوعات ہونگے۔
اسامہ حمدان نے فلسطینی مفاہمت کی قیمت پر صدر محمود عباس کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی ممکنہ بحالی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عباس کا اسرائیل کے ساتھ مذاکرات پر اعتماد مفاہمت کو مکمل طور پر سبوتاژ کردیگا۔ انہوں نے کہا کہ حماس فلسطینی انتخابات میں تعطیل کے حق میں نہیں، قاھرہ میں ہونے والے معاہدے کے مطابق فلسطینی حکومت کے قیام کے ایک سال بعد فلسطینی عام انتخابات کرانا ہونگے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین