فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘‘ حماس’’ کےمرکزی رہ نما اور ممتاز سیاست دان شیخ فتحی عمرو کو ہزاروں سوگواروں کی آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ان کی نماز جنازہ آبائی شہر الخلیل میں ادا کی گئی جہاں جنازہ کے جلوس میں لاکھوں افراد شریک تھے۔ حماس کے رہ نما فتحی عمر جمعہ کے روز حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گئے تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما شیخ فتحی عمر کی نماز جنازہ مقامی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے الخلیل میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں حماس کی قیادت اور کارکنوں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کےقائدین اور ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک تھے۔ نماز جنازہ کی ادائیگی سے قبل حماس کےمقامی رہ نماؤں نے شیخ عمرو کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی فلسطینی قوم کے لیے قرنیوں کو پوری قوم کے لیے ایک مثال اور نمونہ قرار دیا۔ اس موقع پر رکن قانون ساز کونسل زعاریر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ فتحی عمرو ایک ففید المثال شخص تھے، ان کی وفات پوری فلسطینی قوم کے لیے ایک سانحہ ہے۔
خیال رہے کہ مرحوم رہ نما اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے الخلیل شہر کے سربراہ تھے۔ وہ کئی جہادی معرکوں میں بھی پیش پیش رہے ہیں۔ فلسطین میں سب سے پہلے اخوان المسلمون کو متعارف کرانے والوں میں شیخ فتحی عمرو کا نام ہمیشہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ فلسطینیوں کے حقوق کے لیے جدو جہد کرنے کی پاداش میں صہیونی حکام نے انہیں تین مرتبہ جیل میں بھی ڈالا تاہم آخری ایام میں وہ فلسطین میں بیواؤں اور یتیموں کی کفالت کرنے والی ایک تنظیم کے سربراہ تھے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین