اسرائیل کی عوفرجیل میں ہفتے کی شام اسرائیلی فوج کی خصوصی یونٹوں” مسٹادا” اور "نحچون” کے اہلکاروں نے اچانک جیل پر دھاوا بول دیا۔
جیل کے عملے وہاں سے ایک طرف کرکے قیدیوں کی تمام بیرکوں کی جامعہ تلاشی لی گئی۔ اس دوران صہیونی فوجیوں نے کئی اسیران کو وحشیانہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق ہفتے کی شام صہیونی فوج کی یونٹ "مستٹاڈا” کے اہلکاروں نے فوجی کتوں کے ہمراہ عوفر جیل کے وارڈ نمبر چودہ پر چھاپہ مارا اور وہاں پر قیدیوں کے کمروں کی جامہ تلاشی لی گئی۔ تلاشی کے دوران صہیونی فوجیوں نے اسیران کی تمام اشیاء کو تل پٹ کرکے رکھ دیا اور ہر چیز الٹ دی گئی۔ اس موقع پر جب صہیونی فوجیوں سے اس ظالمانہ انداز میں تفتیش اور تلاشی کی وجہ معلوم کی گئی تو انہوں نے کہا کہ انہیں اطلاعات ملی تھیں کہ قیدیوں کے پاس موبائل فون موجود ہیں اور وہ ان کے ذریعے فون کر رہے ہیں۔ تاہم وحشیانہ انداز میں کی جانے والی تفتیش کے باوجود کسی کمرے یا اسیر کے پاس سے موبائل یا کوئی دوسری مشتبہ چیز نہیں ملی ہے۔
ادھر دوسری جانب صہیونی جیلوں میں زیرحراست فلسطینی اسیران نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے کمروں کی بلا جواز تلاشی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری رکھا گیا تو وہ عدالتوں میں پیشی سے انکار کرتے ہوئے صہیونی جیل انتظامیہ کی طرف سے فراہم کردہ کھانہ بھی واپس کردیں گے۔ فلسطینی اسیران کے وکلاء کاکہنا ہے کہ عوفر جیل میں گذشتہ روز ہونے والی تلاشی میں کئی اسیران کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا لیکن اس کے باوجود کسی قیدی کے پاس سے موبائل فون نہیں مل سکا ہے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ صہیونی اسپیشل کمانڈوز نے عوفر کی ایک، پانچ، بارہ اور چودہ نمبر وارڈز میں تلاشی لی گئی اور قیدیوں کا سامان اٹھا کر باہر پھینک دیا گیا۔ ان وارڈز میں کئی گھنٹوں تک بجلی منقطع کردی گئی تھی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین