اسرائیل کی جیلوں میں زیرحراست دسیوں فلسطینی اسیران ایسے بھی ہیں جنہیں سینکڑوں اور ہزاروں سال کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
اپنے وطن کی آزادی اور حقوق کے لیے جدو جہد کرنے والے ان فلسطینیوں میں سے بعض کئی کئی عشرے صہیونی جیلوں میں گذار چکے ہیں۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں اسیران کے امور کے ماہر ریاض الاشقر نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ صہیونی ریاست کی جیلوں میں غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے دو اسیران قید کے بیسویں جبکہ ایک انیسویں سال میں داخل ہوگیا ہے۔ ریاض الاشقر کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق اسیری کے بیسویں سال میں داخل ہونے والے اکتالیس سالہ عمر عیسیٰ رجب مسعود کا تعلق غزہ کی پٹی میں ساحل سمندر کے ایک مہاجر کیمپ سے ہے۔ اس نے اٹھارہ مئی کو اپنی اسیری کے انیس سال مکمل کرلیے ہیں جس کے بعد اب وہ بیسویں سال میں داخل ہوگیا ہے۔
رجب مسعود کو قابض صہیونی فوج نے 18 مئی 1993ء کو غزہ کی پٹی میں ایک کارروائی کےدوران حراست میں لیا تھا اور اسےحماس سے تعلق اور دیگر جعلی مقدمات کے تحت تین مرتبہ عمرقید کی سزا ہوچکی ہے۔ انہی کے ایک دوسرے ساتھی پنیتالیس سالہ یوس عواد محمد مصالحہ بھی غزشہ کی پٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہیں قابض فوج نے 24 مئی سنہ 1993ء کو غزہ کی پٹی سے حراست میں لیا تھا، چوبیس مئی کو ان کی اسیر کے انیس سال مکمل ہو جائیں گے۔
ایک دوسرے فلسطینی شہری جمال احمد اراہیم ابو جمل جن کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس سے بتایا جاتا ہے کو صہیونی فوج نے چوبیس مئی 1994ء کو بیت المقدس سے حراست میں لیا تھا۔ وہ پچیس تاریخ کو اپنی اسیری کے انیسویں سال میں داخل ہو جائیں گے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین