فلسطین میں سابق پولیس چیف اور باغی گروپ کے سربراہ محمد دحلان کے زیرانتظام "الحریہ” ریڈیو ملک میں گمراہ کن پروپیگنڈے اور اشتعال انگیزی کو ہوا دینے میں مصروف ہے۔ اطلاعات کے مطابق ریڈیو کی نشریات رام اللہ سے جای ہوتی ہیں تاہم اس کے لیے مالی تعاون اور فنڈنگ فتح کے منحرف راہنما اور اسرائیل نواز محمد دحلان کر رہے ہیں، انہوں نے توفیق ابو حوصہ نامی شخص کو ریڈیو کا انچارج مقرر کیا ہے۔ مبصرین کے مطابق الحریہ ریڈیو غزہ اور مغربی کنارے کے درمیان اشتعال انگیزی اور اختلافات کو ہوا دے رہا ہے جس سے فلسطین میں سیاسی انارکی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ دوسری جانب مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ریڈیو الحریہ کی جانب سے سابق صدر یاسرعرفات کی پانچویں برسی کے موقع پر انکے حوالے سے بھی من گھڑت کہانیوں اور افسانوں پر مشتمل پروگرمات پیش کیے گئے جبکہ برسی کے حوالے خبروں کے بجائے حماس کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹی خبریں نشر کی جاتی رہیں۔ یاسرعرفات کی برسی کے دوران اس طرح کی خبریں نشر ہوتی رہیں” غزہ میں حماس ملیشیا نے فتح کے کارکن کو ایک مخصوص ٹوپی اور لباس پہننے پر سرعام قتل کر دیا”۔ اسکے ساتھ ہی دوسری خبر”حماس ملیشیا کی شہری کی گاڑی پراندھا دھند فائرنگ جبکہ حماس ملیشیا کی فائرنگ کے ایک دوسرے واقعے میں فتح کا ایک اہم راہنما جاں بحق اور اس کی گاڑی تباہ ہوگئی۔ اس نوعیت کی گمراہ کن خبروں کو عام کرکے جہاں ایک جانب عوام میں حماس کا چہرہ مسخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے وہیں مفاہمت کے لیے کی جانے والی کوششوں کی راہ میں بھی روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔ الحریہ ریڈٰیو کی جھوٹی رپورٹنگ کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ جو خبریں اس ریڈیو سے نشر ہوتی ہیں وہ نہ تو مقامی میڈیا میں ہوتی ہیں اور نہ ہی عالمی میڈیا میں ان کی کوئی جھلک دکھائی دیتی ہے، جس سے خبروں کے من گھڑت ہونے کی حقیقت واضح ہوجاتی ہے۔