
انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتالی اسیران کی حالت قابل رحم ہے اور اسرائیلی حکومت کی طرف سے اسیران کے مطالبات کونظرانداز کرنا نہایت تشویش کا باعث ہے۔ ریڈ کراس کی غزہ کی پٹی میں قائم شاخ کے ترجمان ایمن الشھابی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی” اے ایس پی” سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کی حالت نہایت ناگفتہ بہ ہے، اسرائیل نے مزید کچھ اور دن بھی ان کے مطالبات نہ مانے یا اسیران نے بھوک ہڑتال جاری رکھی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے کیونکہ اسیران کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ عالمی انسانی حقوق کی تنظیم کے عہدیدار نے کہا کہ انکے ایک وفد نے اسرائیلی جیلوں میں اسیران کے حالات کی جان کاری کے لیے دورہ کیا ہے۔ انہوں نے جیلوں میں بھوک ہڑتالی اسیران کو سخت پریشانی کے عالم میں پایا۔ اسیران مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث نڈھال ہوچکے ہیں اور ان کی جسمانی اور نفسیاتی حالت نہایت خراب ہے جس بھی بڑے انسانی المیے کا باعث بن سکتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی حکومت سے باربار مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے مطالبات کو نظرانداز کرنے کی پالیسی ترک کرے اور قیدیوں کے جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں۔ تاہم ان کے مطالبات کے باوجود اسرائیلی حکومت نے ان کی بات نہیں مانی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین
