اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے مغربی کنارے کی تحریک فتح کے زیر انتظام فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اسرائیلی جیلوں میں 20 روز سے بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران سے یک جہتی کرنے والے شہریوں کو گرفتار کرنے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
حماس نے اتھارٹی کی جانب سے بیر زیت یونیورسٹی کے طلبہ کو یک جہتی مظاہروں میں شرکت کی بنا پر گرفتار کرنے کو ’’بھوکے پیٹ معرکہ‘‘ کو ناکام بنانے کی کارروائی قرار دیا
حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے بتایا کہ اسیران سے یک جہتی کے اس دھرنے کے بعد گرفتاریوں کا سلسلے نے اتھارٹی کے ان دعووں کی تردید کردی ہے جس کے مطابق وہ ہر شہری کو پرامن احتجاج کرنے کا اختیار دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پکڑ دھکڑ مہم سے ثابت ہوگیا کہ وہ پرامن یا مسلح ہر طرح کی جدوجہد کے درپے ہے۔
اس موقع پر انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جانب سے شروع کی گئی اس مہم سے اسرائیلی جیلوں میں اپنے مطالبات تسلیم کروانے کے لیے 20 روز سے بھوکے سیکڑوں اسیران موت کے منہ میں جا سکتے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین