
دوسری جانب صہیونی جیل انتظامیہ نے اسیران کو خوف زدہ کرنے اور انہیں ہراساں کرنےکے لیے تفتیشی کتوں کےذریعے ان کے کمروں کی تلاشی لینے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
فلسطین میں اسیران کے امور پر نظر رکھنے والے انسانی حقوق کے ایک ادارے کے سربراہ فواد الخفش نے "مرکزاطلاعات فلسطین” سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ "عوفر” جیل میں تمام فلسطینی جماعتوں کے اسیران کے درمیان بھوک ہڑتال جاری رکھنے پراتفاق رائے پایا جا رہا ہے۔ آج سے عوفرجیل کے بھی ایک سو بیس اسیر بھوک ہڑتال کررہے ہیں۔ ان میں 50 اسیران کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” سے،40 عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین اور 30 اسیران کا تعلق الفتح سے ہے۔
فواد الخفش نے بتایا کہ فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے پاس ان کے پہننے کے کپڑوں کے سوا اور کوئی چیز باقی نہیں بچی۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ نے ان کے کمروں کی تلاشی کےدوران اسیران کے مطالعے کے فراہم کی گئی ان کی کتب بھی قبضے میں لے لی ہیں۔ جیل کی کئی بیرکوں میں اسیران کو مکمل اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے جیل میں بجلی بند کردی گئی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے یہ تمام ہتھکنڈے محض اسیران کی بھوک ہڑتال کو ختم کرانے کے لیے استعمال کیے جانے والے مختلف ہتھکنڈے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین
