برطانیہ میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے اسرائیل جیل جیلوں میں فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے مطالبات منوانے کے لیے لندن حکومت کے ذریعے تل ابیب پردباؤ ڈالنے کی کوششیں شروع کی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق برطانیہ میں انسانی حقوق کے گروپوں نے ایک مراسلہ تیار کیا ہے جسے آج وزیراعظم ڈیوڈ کیمروں تک پہنچایا جائے گا۔ اس مراسلے میں یورپ اور عرب ممالک کی کئی تنظیموں کی طرف سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ برطانیہ اسرائیل کی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیران کی حمایت میں اسرائیل پردباؤ ڈالیں تاکہ اسرائیل قیدیوں کے مطالبات پورے کرکے ان کی زندگیوں کو بچانے کے اقدامات کرے۔
انسانی حقوق کے ہاں تیار کردہ اس مراسلے میں فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال کی آئینی اور قانونی حیثیت اور اس کے جواز پرقانونی پہلوؤں سے بھی روشنی ڈالی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ فلسطینی اسیران کا مسئلہ فوری حل طلب مسئلہ ہے جسے جلد ازجلد منصفانہ طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔ فلسطینی قیدیوں کے مطالبات بھی مسلمہ ہیں اور عالمی قوانین ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ ایسے مین لندن حکومت فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے پشت پرکھڑی ہو اور اسرائیل پر دباؤ ڈال کر ان کے جائز مطالبات منوائے جائیں۔
برطانیہ میں فلسطین۔ انگلستان کلب کے میڈیا کے عہدیدار زاھر بیراوی نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ ان کے ساتھ برطانوی وزیراعظم کے نام مراسلہ تیار کرنے میں یورپ کی کئی انسانی حقوق کی تنظیموں اور اہم سیاسی اور سماجی شخصیات نے بھی تعاون کیا ہے۔ مراسلہ تیار کرنے والے گروپوں میں کئی ایسے ہیں جو یورپ اور لندن سمیت کئی دوسرے ممالک میں بھی فلسطینی بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ ظہار یکجہتی کے مظاہرے کرچکے ہیں اور اب بھی اس میدان میں پیش پیش ہیں۔ اس سلسلے میں مزید احتجاجی مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔ آئندہ ہفتے لندن میں یورپی پارلیمنٹ کے دفتر کے باہر بھی فلسطینی اسیران کے ساتھ ہمدردی کے لیے ایک بڑا جلسوس نکالا جائے گا۔

