فلسطین کے ساحلی شہرغزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز ہزاروں افراد نے صہیونی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے اپنے بھائیوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کے طورپر احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے وسط میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اور اسلامی جہاد کی اپیل پرنکالی گئی ایک ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق مظاہرین نہایت جذباتی اور مشتعل دکھائی دے رہے تھے اور بلند آواز میں اسرائیل مردہ باد، اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹادو، فلسطینیوں کو رہا کرو اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی ختم کرو کے نعرے لگا رہے تھے۔
غزہ کی پٹی میں پارلیمنٹ کے باہر کھلے میدان میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں حماس، اسلامی جہاد اور دیگر فلسطینی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے قائدین نے خطاب کیا۔ مقرین کے خطابات کے دوران شہریوں کے جذباتی نعروں سے انہیں کئی مرتبہ اپنی تقاریر روکنا پڑیں۔
فلسطینی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں مرکزی جامع مسجد سے نکلے والے جلوس میں اسلامی جہاد، حماس اور دیگر مزاحمتی جماعتوں کے قائدین نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کربھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
مقررین نے اپنی تقریروں میں صہیونی جنگی جرائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی اسیران کے جذبہ حریت کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی بھوک ہڑتال کی مکمل حمایت کا عزم کیا گیا۔ احتجاجی ریلی میں غزہ سے تعلق رکھنے والے بھوک ہڑتالی اسیران کے اہل خانہ نے اپنے پیاروں کی تصاویر پوسٹر اٹھا کرشرکت کی اور ان کی رہائی کے حق میں نعرے لگائے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جہاد کے رہ نما خالد البطش نے مغربی کنارے کے شہریوں سے بھی اپیل کہ وہ صہیونی جیلوں میں بھوک ہڑتالی اپنے اسیر بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سڑکوں پر نکل کراحتجاج کریں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے رہ نما اور وزیربرائے امور اسیران ڈاکٹر عطاء اللہ السبح نے عرب اور اسلامی ممالک سے اپیل کہ وہ فلسطینی اسیران کے مطالبات پورے کرانے اور ان کی بھوک ہڑتال کے مقاصد کے حصول میں ان کی مدد کریں اورصہیونی ریاست پر دباؤ ڈالیں تاکہ قابض اسرائیل فلسطینی اسیران کے حقوق کی فراہمی پرمجبور کیا جاسکے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین