غزہ کی پٹی کی سکیورٹی فورسز کے ذرائع نے انکشاف کیا ہےکہ گزشتہ دنوں انہوں نے ایک خطرناک اسرائیلی ایجنٹ گرفتار کیا ہے جو صہیونی خفیہ اداروں کے لیے کام کرتا تھا۔ ذرائع کے مطابق یہ ایجنٹ اپنے رشتہ دار مزاحمت کاروں سے خفیہ معلومات حاصل کر کے اپنے آقاؤں کو فراہم کرتا تھا۔
سکیورٹی امور کے ذرائع نے المجد نامی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا کہ یہ ایجنٹ ایک طویل عرصے سے انتہائی چالاکی سے اپنے رشتہ دار مجاہدین سے خفیہ معلومات حاصل کر کے اسرائیلیوں کو فراہم کر رہا تھا۔ اس اسرائیلی جاسوس کا کام کرنے کا طریقہ اتنا محفوظ تھا کہ اس پر کسی کو شبہ تک نہیں ہو سکتا تھا۔
فلسطینی سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ ایجنٹ اپنے رشتہ دار مزاحمت کاروں سے ایک نئے طریقے سے معلومات کا حصول کرتا، یہ طریقہ اسے اسرائیلی خفیہ اداروں نے سکھایا تھا۔ معلومات کے حصول کے لیے جاسوسی کا یہ طریقہ اس سے قبل کبھی منظر عام پر نہیں آیا۔ تاہم فلسطینی سکیورٹی فورسز کے ماہر اہلکاروں نے اسرائیلی ایجنٹوں کے اس نئے انداز کے تمام پہلوؤں تک رسائی حاصل کر لی ہے۔
فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے اس ایجنٹ کو دوسرے انتفاضے کے بعد سے کام سے روک رکھا تھا۔ تاہم غزہ سے مغربی کنارے کے سفر کے دوران صہیونی حکام اس سے مسلسل رابطےمیں رہتے تھے۔ اس ساری مدت میں یہ ایجنٹ جاسوسی کی سرگرمیوں سے دور رہا۔ تاہم گزشتہ سالوں میں جب غزہ کی سکیورٹی فورسز نے اسرائیلی ایجنٹوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کیا اور کئی صہیونی ایجنٹس کو کیفرکردار تک پہنچایا تو صہیونی عہدیداروں نے اس ایجنٹ کو ایک بار پھر سرگرم کیا۔
فلسطینی سکیورٹی اس ایجنٹ پر پہلے سے نظر رکھے ہوئے تھی چنانچہ اس مرتبہ اس ایجنٹ کے توسط سے فلسطینی سکیورٹی کو صہیونی ایجنٹس کے نئے طریقہ کار تک بھی رسائی حاصل ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق غزہ میں سکیورٹی اہلکاروں کی مستعدی کے پیش نظر یہ ایجنٹ اپنی کارروائیاں پورے نیٹ ورک کے ساتھ منسلک ہونے کے بجائےانفرادی رابطوں سے کر رہا تھا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین