اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے زیرانتظام شعبہ امور مھاجرین و پناہ گزین کے چئیرمین حسام احمد نے اسرئیل کے اس فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل یہودی آباد کاروں کو وہی مراعات دے گا جو فلسطینی پناہ گزینوں کو متبادل مقام پر کسی معاہدے کی صورت میں دی جائیں گی۔ غزہ میں جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کو کسی دوسرے ملک میں آباد کرنے کا کوئی فارمولا سرے سے موجود ہے اور نہ ہی فلسطینی ایسی کسی تجویز کو تسلیم کریں گے جس میں ان کے بنیادی حقوق کو سلب کیا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں اور یہودی آباد کاروں کو کسی بھی حوالے سے برابر نہیں قرار دیا جا سکتا، کیونکہ فلسطینی یہودیوں اور صہیونیوں کے جبر کا شکار ہیں اور انہیں جبری ان کے وطن سے نکالا گیا ہے جبکہ یہودی اپنی رضاکارانہ مرضی سے دنیا کے مختلف ممالک سے نقل مکانی کرکے فلسطین پر مسلط ہوئے ہیں، جنہیں اس سرزمین میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ اسرائیل نے فلسطینی شہریوں کو طاقت کے ذریعے ان کی سرزمین، گھروں اور شہروں سے نکالا اور ان کی جگہ دنیا بھر سے لا کر یہودیوں کو آباد کیا گیا۔ حسام احمد نے لبنان سمیت دیگر عرب ممالک میں مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کے مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے عرب ملکوں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے مسائل کے حل میں مدد کریں اور ان کے اصلی وطن میں آباد کرانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو وطن سے بے دخل کے ساٹھ سال سے زائد کا عرصہ گذر گیا ہے تاہم وہ آج بھی اپنے ہی وطن میں آباد ہونے کے لیے پرعزم ہیں اور اپنے اس حق پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔