اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے رہ نما اور تنظیم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر صلاح الدین بردویل نے جماعت کی قیادت میں اختلافات کی خبروں کی ایک مرتبہ پھر سختی سےتردید کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حماس کی قیادت بالخصوص تنظیم کےسیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کے ساتھ اختلافات کی خبریں دشمن کی سازش ہیں۔ حماس کی پوری قیادت کو خالد مشعل پر مکمل اعتماد ہے۔
حماس رہ نُما نےان خیالات کا اظہارعرب خبررساں ایجنسی "قدس پریس” کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے فلسطینیوں کے درمیان مصالحت سےمتعلق سوال پر کہا کہ حماس لچک کا جتنا مظاہرہ کر سکتی تھی اس نے یہ کر کے ثابت کر دیا ہے۔ اب مفاہمت کی گیند صدر محمود عباس اور ان کی جماعت الفتح کے کورٹ میں ہے۔ حماس نے قاہرہ اور دوحہ میں جو اعلانات کیے ہیں ان پر آج بھی قائم ہیں۔
اس سوال پر کہ حماس کی قیادت بالخصوص غزہ کی قیادت اور بیرون ملک مقیم تنظیم کےسیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل کے درمیان مفاہمتی معاہدے کے بارے میں اختلافات موجود ہیں صلاح الدین بردویل کا کہنا تھا کہ حماس کی قیادت متحد ہے اور اندرون ملک اور بیرون ملک حماس کے تمام ارکان خالد مشعل پرمکمل اعتبار کرتے ہیں۔
بردویل کا کہنا تھا کہ حماس کی قیادت میں اختلافات کی خبریں فتح کے مایوس عناصرکی کارستانی ہے۔ کیونکہ مفاہمت کے بارے میں فتح خود پھوٹ کا شکار ہے لیکن اس کا الزام وہ حماس کی قیادت پرعائد کر رہی ہے۔ جس میں ذرا برابر حقیقت نہیں ہے۔
انہوں نے فتح، فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ الزام تراشی کی سیاست کے بجائے مفاہمت کے سلسلے میں طے پائے تمام نکات پرعمل درآمد کریں۔ انہوں نے مغربی کنارے میں حماس اور تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ سیاسی گرفتاریاں شروع دن سے مفاہمت کی راہ میں رکاوٹ رہی ہیں۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں حماس کے رہ نما نے کہا کہ ان کی جماعت کو بلیک میل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ غزہ کی پٹی میں جاری توانائی اور بجلی کا بحران حماس کی حکومت کو بلیک کرنے کی سازش ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین