اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد کے لیے قائم ادارے "اونروا” کی جانب سے فلسطین کا ایک غلط نقشہ جاری کیا گیا ہے۔ نقشے غزہ کی پٹی کے آس پاس کے تمام فلسطینی علاقوں کو اسرائیل کا حصہ قرار دے دیا گیا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی سیاسی عوامی حلقوں کی جانب سے اقوام متحدہ کےادارے کے نقشے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں خان یونس کیمپ میں عوامی کمیٹی برائے پناہ گزین نے "اونروا”کی جانب سے جاری کردہ فلسطینی نقشہ مسترد کر دیا ہے۔ عوامی کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اونروا نے ایک غلط نقشہ جاری کر کے فلسطین کے اصل جغرافیے اور اس کی تاریخ کو مسخ کرتے ہوئے صہیونیت نوازی کا ثبوت دیا ہے۔ فلسطینی عوام اس طرح کی کسی حرکت کو تسلیم نہیں کرتے۔
بعد ازاں قومی کمیٹی کے چیئرمین وسام ابو شمالہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "اونروا”کی جانب سے ایک نئی اسرائیل نوازی سامنے آئی ہے۔ ریلیف ایجنسی کی جانب سے فلسطین کے جغرافیے اور اس کی تاریخ کو مسخ کرنے کی سازش کی گئی ہے کیونکہ اس میں فلسطینی شہرغزہ کی پٹی کے آس پاس کے علاقوں میں اسرائیل کا قبضہ دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام فلسطین کے تشخص پر براہ راست حملہ ہے اور اس نقشے کو طلبہ کے تعلیمی نصاب میں شامل نہیں کرنے دیا جائے گا۔
ابو شمالہ نے تمام فلسطینی قومی دھاروں، طلباء اوراساتذہ پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی خوشنودی اور صہیونیوں کی منشاء کے مطابق تیارکردہ اس نقشے کو تسلیم کرنےسے انکار کر دیں اور ایسی کتب پڑھنے اور پڑھانے سے انکار کریں جن میں فلسطین کا نامکمل اور غلط نقشہ پیش کیا گیا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین