عرب علاقوں سے اسرائیلی کنیسٹ(پارلیمنٹ) کے منتخب اراکین کے وفد کی قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ بین الاقوامی القدس کانفرنس میں شرکت پر صہیونی حکومت نے سخت برہمی کا اظہارکیا ہے۔
صہیونی کابینہ میں شامل وزراء کا کہنا ہے کہ کمیونٹی سے تعلق رکھنےوالے اراکین کی القدس کانفرنس میں شرکت اسرائیل کے خلاف شدت پسندی کو فروغ دینےمیں معاونت کی کوشش ہے۔
اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق صہیونی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی ڈانئیل ھرشکوفیٹچ اور وزیر مواصلاتی ولی ایڈلچائن نے اپنے بیانات میں عرب اراکین کی دوحہ میں دفاع القدس میں شرکت پرسخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔ دونوں وزراء کا کہنا ہے کہ قطر میں منعقدہ دفاع القدس کانفرنس اسرائیل کی دشمن حماس اور حزب اللہ جیسی تنظیموں کے تعاون سے منعقد ہو رہی ہے اور اس میں عرب اراکین کنیسٹ کی شرکت صہیونی ریاست کے خلاف شدت پسندی کی حمایت کرنا ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز دوحہ میں منعقدہ بین الاقوامی دفاع القدس کانفرنس میں عرب اراکین کنیسٹ احمد الطیبی، جمال زحالقہ، حنین زعبی، ابراہیم الصور اور دیگر کئی اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔ کانفرنس میں عرب اور اسلامی ممالک کے 70 سے زائد مندوبین شرکت کررہے ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین