مصری پارلیمنٹ کی سب سے بڑی مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے سیاسی چہرہ”آزادی وانصاف” نے فلسطینی شہرغزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرنے اور شہر کو بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فریڈم اینڈ جسٹس پارٹی نےاپنی ویب سائیٹ پر جاری ایک بیان میں غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے تسلسل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں کہا گیا کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے تسلسل میں سابق مصری حکومت ظالمانہ اقدامات بھی شامل رہے ہیں، لیکن مصر میں آئے عوامی انقلاب کے بعد فلسطینیوں پر اس ظلم کے تسلسل کی گنجائش باقی نہیں۔ اب غزہ کی پٹی کے محاصرے کے خاتمے میں ایک لمحے کی تاخیر بھی برداشت نہیں کی جانی چاہیے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی کا تسلسل برار قرار رہا تو دنیا کویہ پیغام جائے گا کہ مصر میں انقلاب کے بعد بھی اس کی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں ہوئی اوراہل غزہ پر مظالم میں دشمن کے ساتھ دینےکی حکمت عملی اب بھی قائم ہے۔ مصری حکومت جس طرح مصری عوام کی بہبود کی ذمہ دار ہے اسی احساس ذمہ داری کے ساتھ اسے فلسطینیوں کی مشکلات کے حل میں بھی اپنا کردار اداکرنا چاہیے۔
غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے خاتمے میں مدد فراہم کرنے کے لیے فوری طور پر بجلی فراہم کی جائے اور محصورین کو جس جس چیز کی ضرورت ہے وہ انہیں مصر کے راستے سے فراہم کی جائے۔
مصر کی بڑی سیاسی جماعت فریڈم اینڈ جسٹس نے بیت المقدس میں یہودیوں کی غنڈہ گردی اور مسجد اقصیٰ پرانتہا پسند یہودیوں کے حملوں کی بھی شدید مذمت کی۔ بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلیوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے قبلہ اول کی توہین کی خبریں آ رہی ہیں جو انتہائی تشویش ناک ہیں۔ مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کی یہودی آباکاری عالمی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس سے خطے میں دیرپا امن کی مساعی تباہی سے دوچار ہو چکی ہیں۔
ادھر مصر میں 25 جنوری 2011ء کو سابق مصری آمرحسنی مبارک کے خلاف انقلابی تحریک برپا کرنے والی انقلابی تنظیموں نے بھی مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور انقلابی گروپوں نے عالم اسلام سے مطالبہ کیا ہے وہ یہودیوں کی قبلہ اول کے خلاف غنڈہ گردی رکوانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں اور کوئی فوری لائحہ عمل مرتب کریں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین