مسجد اقصی کے دفاع کے لیے آنے والے فلسطینی شہری انتہاء پسند یہودی تنظیموں کے کارکنوں کے مسجد پر حملوں کی کوششوں کے سامنے دیوار بن گئے۔ فلسطینیوں کی یہودی آباد کاروں کی حمایت کرنے والی اسرائیلی پولیس اور فوج کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں جس میں تین فوجی زخمی بھی ہوگئے۔
انتہاء پسند یہودی جماعتوں کی جانب سے مسجد اقصی پراسرائیلی تسلط کو مضبوط کرنے کے لیے دی جانے والی کال پر یہودی جتھوں نے اتوار کے روز مسجد کا رخ کیا تاہم قبلہ اول کے تحفظ کے لیے پہلے سے مسجد میں موجود فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے یہودی ٹولوں کی جانب سے مسجد میں داخل ہونے کی متعدد کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ اتوار کے روز علی الصبح ہی اسرائیلی پولیس اور فوج کی بڑی تعداد آنے والے یہودیوں کے تحفظ کے لیے مسجد اقصی کے اطراف پھیل گئی تھی۔
نیوز ایجنسی ’صفا‘ کے مطابق درجنوں یہودی آباد کار مسجد اقصی کے مغرب میں واقع مراکشی پل پر جمع ہوگئے اور مراکشی دروازے کے ذریعے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی، اس موقع پر اسرائیلی پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی موقع پر موجود رہی۔ تاہم مسجد کے صحن میں موجود فلسطینیوں نے کسی یہودی کو مسجد میں داخل ہونے نہ دیا۔ اپنی اس کوشش کے دوران فلسطینیوں کی اسرائیلی فوج کے ساتھ خوفناک جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
خیال رہے کہ مسجد اقصی کا گھیرا کیے ہوئے اسرائیلی پولیس پینتالیس سال سے کم عمر نمازیوں کو مسجد میں داخل نہیں ہونے دے رہی۔ انتہاء پسند یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصی کو منہدم کرکے اس کی جگہ ھیکل سلیمانی تعمیر کرنے کے منصوبے پرعمل کرتے ہوئے آج یہودیوں کو مسجد میں آکر تلمودی عبادات کی ادائیگی کی کال دی گئی تھی جس کے مقابلے میں فلسطینی رہنماؤں نے بھی فلسطین بھر سے مسلمانوں کو قبلہ اول کا رخ کرنے کا کہا گیا ہے۔
مرکز اطلاعات القدس نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ ھیکل کےمحافظوں کی تحریک کی سربراہی میں متعدد متشدد اور انتہاء پسند یہودی تنظیموں نے یہودیوں کو اتوار کے روز جبل ھیکل پر قبضے کے لیے مسجد اقصی آنے کا کہا تھا جس کا مقصد مسجد پر اسرائیلی تسلط کو مضبوط کرنا تھا۔
مرکز کے مطابق اس مرتبہ اسرائیلی پولیس بہت سی ایسی تنظیموں کو بھی مسجد میں داخلے کی اجازت دے رہی ہے جن کو پہلے سیاسی اسباب کی بنا پر روک لیا جاتا تھا۔
ادھر حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ذرائع ابلاغ کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسجد اقصی پر یہودیوں کے مسلسل حملوں سے ظاہر ہوتا ہےکہ اسرائیل نے مسجد اقصی کو گرا کر اس کی جگہ اپنے مزعومہ ھیکل سلیمانی کی تعمیر کرنے کی ٹھان لی ہے جس کا مطلب ہے کہ اسرائیل نے امریکی تحفظ کے سائے تلے ہماریمساجد اور مقدس مقامات کے خلاف جنگ شروع کردی ہے۔
اس موقع پر اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان نے تماممسلمانوں اور متعلقہ افراد سے مسجد اقصی کی حفاظت کے لیے اپنی دینی، قومی، اخلاقی اور قومی ذمہ داریاں ادا کر نے کی اپیل کی۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین