حماس کے ساتھ مفاہمت کے باوجود فلسطینی اتھارٹی کی ملیشیا نے اس کے حامیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ ختم نہیں کیا، تازہ کارروائی میں عباس ملیشیا نے مغربی کنارے کے شہر نابلس سے حماس کے مزید دو کارکنوں کو اغوا کر لیا ہے۔
دوسری جانب عدالت کی جانب سے رہائی کے احکامات کے باوجود الخلیل سے تعلق رکھنے والے ایک حماس حامی کو رہا نہیں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نابلس میں فلسطینی اتھارٹی کی خفیہ ایجنسی نے سابق اسیر علی قطنانی کے عسکر کیمپ میں واقع گھر پر دھاوا بولا۔ علی قطنانی اور ان کے بھائی عثمان قطنانی اس سے قبل بھی اتھارٹی کی جیلوں میں قید و بند کاٹ چکے ہیں۔
ادھر عباس ملیشیا نے نابلس میں ہی سابق اسیر احمد عبدالھادی حمادنہ کے گھر پر چھاپہ مارا اور سات سال تک صہیونی عقوبت خانوں رہنے والےاس مجاہد لیڈر کو حراست میں لے لیا۔
دوسری جانب عباس ملیشیا نے الخلیل میں ایک عدالت کی جانب سے اکیس سالہ عبداللہ کاظم قفیشہ کی رہائی کے احکامات کے باوجود اتھارٹی فورسز نے انہیں عدالت کے سامنے سے گرفتار کر لیا ہے۔ ڈسٹرکٹ عدالت نے قفیشہ کو مالی جرمانے کے عوض رہا کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
قفیشہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کی نام نہاد پری وینٹو فورسز نے جرمانے کی ادائیگی کے باوجود قفیشہ کو یہ کہ کر رہا کرنے سے انکار کر دیا کہ انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسی شہر سے اسرائیلی فوج نے بھی ایک نوجوان ایھاب القواسمی کو حراست میں لیا ہے۔ یہ نوجوان ایک سے زیادہ مرتبہ اتھارٹی کی حراست میں بھی رہ چکا ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین