اسرائیل کی شدت پسند نظریات کی حامل حکمراں جماعت”لیکوڈ” کے پارٹی انتخابات مکمل ہو گئے ہیں جن میں موجودہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو بھاری اکثریت کے ساتھ دوسری مرتبہ پارٹی صدرمنتخب کر لیا گیا ہے۔
اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز ہونے والے لیکوڈ کے پارٹی انتخابات میں پارٹی کے74 فی صد ارکان نے بنجمن نیتن یاھو کو جبکہ 24 فی صد ان کے مد مقابل "موشے فیگلن” کو ملے۔ مجموعی طور پر ٹرن آؤٹ 46 فیصد رہا۔
پارٹی انتخابات میں دوبارہ صدر منتخب ہونے پر بنجمن نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ”اسرائیل کے مستقبل کے لیے یہودی بستیوں کی ملک کے طول عرض میں تعمیر ضروری ہے۔ وہ پارٹی کے بھاری اکثریت کے ساتھ دوبارہ صدر منتخب ہو گئے ہیں، جس کے بعد وہ آئندہ یہودی بستیوں کی تعمیر کا سلسلہ مزید تیز کریں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی اپوزیشن جماعت”قدیما” نیتین یاھو اور ان کی پارٹی "لیکوڈ” کی پالیسیوں کی سخت ناقد ہے۔ قدیما کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو کی پارٹی کی داخلہ اور خارجی پالیسیوں سے ملک عالمی سطح پر بدنام اور تنہا ہو چکا ہے۔ قدیما پارٹی غیرضروری طور پر یہودی بستیوں کی تعمیر کے بھی خلاف ہے۔